logon key ahwaal maut key baad
موت ایک ایسی حقیقت ہے جس پر ہر شخص یہ یقین رکھتا ہے کہ اس سےدوچار ہونا اوراس کا تلخ جام پینا ضروری ہے یہ یقین ہر قسم کےکھٹکے وشبہے سے بالا تر ہے کیونکہ جب سے دنیا قائم ہے کسی نفس وجان نے موت سے چھٹکارا نہیں پایا ہے ۔کسی بھی جاندار کے جسم سے روح نکلنے اور جداہونے کا نام موت ہے۔ہر انسان کسی مذہب سے وابستہ ہو یا نہ ہو اللہ یا غیر اللہ کو معبود مانتا ہو یا نہ مانتا ہو اس حقیقت کو ضرور تسلیم کرتا ہ ےکہ اس کی دنیا وی زندگی عارضی وفانی ہےایک روز سب کو کچھ چھوڑ کر اس کو موت کا تلخ پینا ہے گویا موت زند گی کی ایسی ریٹائرمنٹ ہےجس کےلیے کسی عمر کی قید نہیں ہے اور اس کےلیے ماہ وسال کی ج dan مدت مقرر ہے وہ غیر معلوم ہے۔ہر فوت ہونے والے انسان خواہ وہ مومن ہے یا کافر کو موت کے بعد دنیا وی زندگی کی جزا وسزا کے مرحلے گزرنا پڑتا ہے۔یعنی ہر فوت ہونے والے کے اس کی زندگی میں اچھے یا برے اعمال کے مطابق کی اس کی جزا وسزا کا معاملہ کیا جاتا ہے ۔موت کے وقت ایمان پر ثابت قدمی ہی ایک مومن بندے کی کامیابی ہے ۔ لیکن اس وقت موحد ومومن بندہ کے خلاف انسان کا ازلی دشمن شیطان اسے راہ راست سے ہٹانے اسلام سے برگشتہ اور عقیدہ توحید سے اس کے دامن کوخالی کرنے کےلیے حملہ آور ہوتاہے اور مختلف فریبانہ انداز میں دھوکے دیتاہے ۔ ایسےموقع پر صرف وہ انسان اسکے وار سےبچتے ہیں جن پر اللہ کریم کے خاص رحمت ہو ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ لوگوں کے احوال موت کے بعد ‘‘ محترم جناب خالد بن عبد الرحمٰن بن حمد الشایع کے انسان کےفوت ہوجانےکے بعد کےحالا تپر تحریرہ کردہ ایک عربی رسالہ کا ترجمہ ہے۔ انہوں موت کے موضوع پر کئی کتب ورسائل کا مطالعہ کرنے کےبعد اس کتابچہ میں کافروں کےاحوال , گناہگارمومنوں کےاحوال اور پرہیزگاروں کے احوال، انسان کی روح کو قبض کرنے کےلیے موت کے فر یشتوں کے نزول سےلے کراہل جنت کے جنت میں اور اہل جہنم کےجہنم میں پہنچ جانے تک کے متعلق گزارشات پیش کی ہیں۔اللہ تعالیٰ اس کتا ب کو لوگوں کی اصلاح کاذریعہ بنائے ۔(آمین)(م۔ا).