アイマイスラム教
और देखें فوئیں،اگرچہ وہ سخت نتائج پیدا کرتی ہیں ،تاہم اگر ان پر بھی سکتی کے ساتھ دار وگی ٩ی جاتی تو اجتہاد کا دروازہ ہمیشہ کے لئے بند ہوجاتا، علماء کو جو عقلی آزادی عطا فرمائی ہے،اور اسے جو منافع امت کو پہنچے ،وہ ان سے محروم رہ جاتی،یہی وجہ ہے کہ شریعت نے اجتہادی غلطیوں کو قابل ثاب قرار دیا اور ان پر علماء کو اجر کی بشارت دی ہے ۔جس سے واضح ہوتا ہے کہ اسلام نے انسانی عقل کے لئے کس قدر وسیع فضا پیدا کر دی ہے۔ और देखें س مسئلہ پر نہایت وسعت نظر سے بحث کی ہے،اور اپنے ایک مستقل رسالہ میں پہلے ائمہ اسلام کی خطا اجتہادی پر تفصیل کے ساتھ اظہا خیال کیا ہے اور پھر مختلف دلائل سے ثابت کیا ہے کہ وہ اپنی اجتہادی غلطیوں پر قابل موا خذہ ہونے کے بجائے عند اللہ ماجور ہیں،اس لئے کوئی شخص اس بات کا حق دار نہیں ہے کہ وہ ائمہ کی اجتہادی غلطیوں پر طعن وطنز کرے۔ زیر تبصرہ کتاب"ائمہ اسلام "شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ کے اسی رسالے "رفع الملام عن ائمۃ الا علام" کا اردو ترجمہ ہے۔ترجمہ محترم سید ریاست علی ندوی رفیق دار المصنفین نے کیا ہے۔جس می ں ان کی طرف سے یہ بھرپور یہ ٩وشش کی گئی ہے کہ امام ابن تیمیہ کا اسلوب بیان قائم رہے اور اس لئے بعض مقامات پر قو سین میں جابجا فقرے بڑھائے گئے ہیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف ومترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات م یں اضافہ فرمائے۔آمین۔(راسخ)。