タフシーア・イマーム・イブネ・タイミア
شیخ الاسلام والمسلمین امام ابن تیمیہ (661۔728ھ) کی شخصیت محتاجِ تعارف نہیں۔ آپ ساتویں صدی ہجری کی عظیم شخصیت تھے، آپ بہ یک وقت مفکر بھی تھے اور مجاہد بھی ، آپ نے جس طر ح اپنے قلم سے باطل کی سرکوبی کی۔ سی طرح اپنی تلوار کو بھی ان کے خلاف خو ب استعمال کیا۔ और देखें ثرات آج بھی پوری آب وتاب سے موجود ہیں۔آپ نے اپنی پوری زندگی دین اسلام کی نشرواشاعت ، کتاب وسنت کی ترویج وترقی اور شرک وبدعت کی تردید وتوضیح میں और देखें ہ بصیرت رکھتے تھے۔آپ نے ہر علم کا مطالعہ کیا اور اسے قرآن وحدیث کے معیار پر جانچ کر اس قدر وقیمت کا صحیح تعین کیا۔تفسیر، حدیث، فقہ، علم فقہ، علم کلام، منطق، فلسلفہ، مذاہب وفرق اورعربی زبان وادب کگوشہ ایسا نہیں ہے جس پر آب نےگراں قدر علمی سرمایہ نہ چھوڑا ہو۔ آپ نے مختلف موضوعات پر 500 سے زائد کتابیں لکھیں۔ آپ کا فتاوی ٰ 37 ضخیم جلد وں مشتمل ہے۔شیخ الاسلام کو قرآن سے گہرا لگاؤ تھا۔ فتاوی کی 37 جلدوں میں سے جلد 15،16،17 قرآن مجید کی مختلف آیات وسور کی تفسیر پر مشتمل ہ یں ۔تفسیرآیت کریمہ ، تفسیر سورت اخلاص، تفسیرمعوذتین الگ کتابی صورت میں شائع ہوئی ہیありがとうزیر تبصرہ کتاب ''تفسیر امام ابن تیمیہ'' شیخ الاسلام ابن تیمیہ کے تفسیری اجزاء پر مشتمل ہ ے ۔اس مجموعہ میں اصول تفسیر، تفسیر آیت کریمہ، تفسیر سورۃ الکوثر، تفسیر سورۂ اخلاص، تف سیر سورۃ الفلق والناس کے نام سے شیخ الاسلام امام بن تیمیہ کے تفسیری اجزاء شامل ہیں۔ انسب اجزاء کاترجمہ مولانا عبدالرزاق ملیح آبادی، مولاناعبدالرحیم پشاوری، اور مولانا غلام ردام ر مولاناعبدالرحیم پشاوری، اور مولانا غلامر بانی نے کیا ہے۔ صول تفسیر پر گراں قدر اور مفید حواشی مولانا محمد عطاء اللہ حنیف بھوجیانی کےقلم سےやあشیخ الاسلام کے یہ تفسیری اجزاء اگرچہ اس پہلے الگ الگ شائع ہوئے ہیں لیکن مولانا رفیق اخمد رئیس سلفی نے ان کو ایک جگہ مرتب کر کے ان کی نظر ثانی کہ ہے۔ قدیم اردو کو سنوارنے کے ساتھ ساتھ آیات قرآنی کے مکمل حوالہ جات لگادئیے ہیں۔ (م۔ا)。