فرعون کا لقب قدیم مصر کے بادشاہوں کے لیے استعمال ہوتا ہے قرآن میں بنی اسرائیل کے یقصہ کے یقصہ آتا ہےـ فرعون کا تکبر تاریخ اور ادب میں مشہور ہے۔ فرعون اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کے برابر سمجھتا تھا۔ سیدنا موسیٰ نے فرعون کو اپنی رسالت کی نشانیاں دکھائیں مگر اس نے ماننے سے انکار کیاـ جسل اد کیا اور جزیرہ نمائے سینا کی طرف لے گئے تو بالآخر فرعون اللہ تعالیٰ کے عذاب گئے تو بالآخر فرعون اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نرپک بچ نہ مر گیا ۔ اللہ تعالیٰ نے اس کو آنے والی نسلوں کے لیے مثال اور باعث عبرت بنادیا ۔فرعون کی لاش آری بھیک ں نشانی کے طور پر محفوظ ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’تاریخ فرعون‘‘برصغیر پاک وہند کے ایک بے مثال ادیب جناب خواجہ حسن نظہیمی کے ض کسی ایک فرعون کی تاریخ نہیں ہے بلکہ فراعنہ مصر کے حالات وواقعات کی ایک انتہائی وقےت سرگے اس کتاب میں دنیا کی قدیم ترین اور خیرہ کن تہذیب وتمدن کی وارث مصری قوم کا مستند تاریخی ہتحمد ئے مصری تہذیب وتمدن کے سبھی پہلوؤں کومنظر عام پر لایا گیاہے۔(م۔ا).
Tunjukkan Lagi
What's new in the latest 1.0
Last updated on Jul 16, 2024
Minor bug fixes and improvements. Install or update to the newest version to check it out!
Kami gunakan kuki dan teknologi yang lain pada laman web ini untuk menambah baik pengalaman anda. Dengan klik mana-mana pautan pada halaman ini, anda bersetuju dengan Dasar Privasi dan Dasar Kuki kami.