Tafsiir Ahsanul Kalam autorstwa Moulana Al Shiekh Abdul Salam Rustami
الشیخ عبدالسلام رستمی بن مولانا مولانا س ید محمد شاہ ۔ آپ ۱۳۵۴ھ رمضان ۱۹۳۶ء کورستم ضلع مردان علاقہ سدھوم میں پیدا ہوئے ۔ آپ کے جد امجد پشین صوبہ بلوچستان سے یہاں آۓ تھے ۱۹۵۲ء میں مولانا غلام ا للہ خان سے دارالعلوم تعلیم القرآن راولپنڈی میں تفسیر قرآن پڑھی ۔ شعبان و رمضان ۱۹۵۷ءکو اپنے گاؤں رستم کے تھانہ مسجد سے تفسیر قرآن کی تد ریس کا آغاز کیا۔ ۱۹۵۹ء میں شیخ القرآن مولا نا محمد طاہر پنج پیری سے تفسیر القرآن پڑھی ا ور اس کے بعد ان کی قائم کردہ جماعت اشاعۃ التوحید والسنۃ سے منسلک ہو گئے ۔ آپ کے اساتذہ میں مولانا غلام اللہ خان راولپنڈی ، مولا نا محمد طاہر پنج پی ( عبدالرب ( ش ہباز گڑھی ) ، مولا نا محب اللہ گبرالی ( سوات ) مولا نا عبدالرحمن بہبودی اور م ولا نا عبدالشکور بہبودی ( فاضلین سہارن پور ) لام اللہ خان کی وفات کے بعد دارالعلوم تعلیم القرآن راجہ بازار (راولپنڈی مانں دورہ تفسیر القرآن پڑھایا۔ اپنے شیخ مولا نا محمد طاہر پنج پیری کی وفات کے بعد اسی جماعت سے کچھ اختلافات پیدا ہوۓ ۔ رنجشیں بڑھ گئیں اس لئے آپ نے 1993 ء میں ایک تنظیم بنام جمعیۃ اشاعت التوحید والسنہ علی منہاج السلف الصالحین کی بنیاد رکھی اور اس کے امیر مقرر ہوۓ ۔ پھر طلباء کی ذیلی تنظیم „طلبا ءاشاع ت علی منہاج السلف “کے نام سے قائم کی آپ نے کئی کتابیں لکھیں جن میں درج ذی ل کتابیں زیادہ مشہور ہیں : تفسیر احسن الکلام الموسوعة القرآنية الفرائد ال ويليه المنهاج المستقيم للدعوة فی القرآن الکریم ) ، التبیان فی تفسیر ام القرآن ، لطائف القرآن فی تفسیر ام القرآن ، تنشيط ا لاذہان مقدمة التبیان فی اصول تفسیر القرآن، الدرر المنظومات في ربط السور والآيات ، توجیہ الناظرین الی مقاصد الكتاب المبین رہنماۓ قرآن ، الخطبات ال قرآنية في الاصول الايمانية ، بدرة الصلاة في مستخرجات احادیث المشکوۃ ،انکا ر حدیث سے انکار قرآن تک، تحفتہ السجن ، مونزد حديث په رنڑا کی ،سہام الصياد على قلوب الحساد، سيرة ازم من فتنة سوشلزم , احسن الندى لر دالمودودی ، اح سن الندى فی الردعلی من انتقد النبی والصحابی، مخمسات في لطائف سورۃ الفاتحة ، المسائل المتفرقة بالسوال والجواب ، ترتيب الجهاد بمخالفۃ اہل الالحاد، الد عبدالسل ام رستمی کی ایک انٹرویو سے مرتب کیا ہے )ابوخد یجہ فضل اکبر نے آپ کی تفسیر سے ایک کتاب بنام “امثال القرآن” ساد کے نام سے ایک کتاب لکھی جماعتی مفتی ابوسعید ،مولا نا عبدالبصیر ،مولا ن ا عبد الصبور ، زکریا اور عبدالباسط آپ کے بیٹے ہیں ۔ آخری چند سال آپ بستر علالت پر پڑے رہے اور بروز منگل بتاریخ ۱۷ اکتوبر ۲ ۰۱۴ء = ۲۴ محرم ۱۴۳۶ھ وفات پاگئے۔