jesa karo gej, wesa bharo gej
جن لوگوں کے اعمال اچھے نہیں ہوتے ہیں یا وہ اچھائی کرنا نہیں چاہتے ہیں،و ہ لوگ قیامت کے بارے میں مختلف قسم کی باتیں کرتے رہتے ہیں۔کبھی کہتے ہیں قیامت نہیں آنی ہے،کبھی کہتے ہیں جزا وسزا نہیں ہوگی،کبھی کہتے ہیں اگر دوبارہ زندہ ہوئے تو جنت میں ہم ہی جائیں گے۔ایسے لوگ بہت بڑی غلط فہمی میں مبتلاء ہیں،ان کو یہ بات اچھی طرح سے سمجھ لینی چاہئے کہ انصاف کا دن ضرو ر قائم ہوگا اور انسان کو اس کے اعمال کے مطابق جزا وسزا ضرور ملے گی۔اللہ تعالی ہمیشہ انصاف کرتے ہیں اور قیامت کے دن بھی انصاف کریں گے۔ال لہ کسی پر ظلم نہیں کرتے ۔یہ کبھی نہیں ہوسکتا ہے اللہ تعالی نیکوکاروں کو تو جہنم میں پھینک دیں اور نافرمانوں اور سرکشوں کو جنت دے دیں،بلکہ ہر ش خص سے اس کے اعمال کے مطابق ہی معاملہ کیا جائے گا۔یہ دنیا دار العمل ہے اور آخر ت دار الجزاء ہے،وہاں ہر انسان کو اس کے دنیا میں کئے گئے اعمال کے مطابق جزا و سزا ملے گی۔جبکہ ایک محدود حد تک اس دنیا میں بھی اللہ تعالی انسان کو اس کے اچھے یا برے اعمال کا صلہ دے دیتے ہیں۔کارخانہ قدر ت کا نظام عدل و انصاف پر مبنی ہے۔اللہ تعالی عدل وانصاف کا اختیار اپنے پاس رک ھتے ہیں۔یہاں جو کوئی بھی ظلم کرے گا نظام عدل اس کو ظلم کا بدلہ چکھا دے گا۔ زیر تبصرہ کتاب" جیسا کرو گے ویسا بھرو گے "محترم محمد طیب محمدی کی کاوش ہے جس میں انہوں نے اللہ تعالی کے نظام عدل کا اثبات کرتے ہوئے ظالموں کی اس غ لط فہمی کو دور کیا ہے کہ آخرت بھی ان کے لئے ہی ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جو جیسا کرےگا ویسا ہی بھرے گا۔جزا وسزا کا دن ضرور قا ئم ہوگا اور ہر انسان کو اس کے عمل کے مطابق بدلہ دیا جائے گا۔اللہ تعالی مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو آخرت کی تیاری کرنے کی توفیق دے۔آمین(راسخ).