اس کتاب میں مولف نبخاری ومسلم سے احادیث کا انتخاب فقیر ابواب پر مرتب کیا ہے
کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسلامی اسلامی بنیادی مصادر ہیں۔ اہل علم ہر زمانے میں تفسیر اور حدیث کے علم سے نام لے کر ان کی مصدر دینیہ کی خدمت میں ہے۔ احادیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بچانے کے ل پہ پہلوؤں کو سمجھنے اور اس سے متعلق علمی وتحقیقی کام ہوا۔ بعض محدثین صحیح احادیث کو جمع نہیں کرتے تھے کچھ قبیلوں کو فقہی موضوعات کے تحت روایات کو اکٹھا کرتے ہیں۔ بعض اہل علم کے ساتھ صحابہ کی روایات کو جمع کرنا مسنید کو مرتب کیا کچھ احکام سے متعلق ہے اور موضوع روایات پر متن تحریر کرنا مستقل تصنیف لکھیں۔ حدیث پر مختلف گوشوں میں ایک اہم گوشہ احکام الحدیث بھی ہے۔ مختلف ادوار میں فقہائے محدثین نے احکام سے متعلقہ روایات کو چھوٹے چھوٹے حدیث کے مجموعے کی شکل میں مرتب کیا ہے۔ ایک مجموعی میں ایک عمدہ مجموعہ ’عمدأ الأحکام فی کلام خیرمقدم‘ ہے کہ امام عبد الغنی المقدسی متوفی ۴۰۰ ھات مرت مرتب کیا ہے؟ اس مجموعہ حدیث کی مقبولیت اور امتیاز یہ صحیح ہیں منقول احکام سے متعلق روایات پر مبنی ہیں۔ پس اس پہلو ایک انتہائی مستند کتاب ہے۔ مختلف زمانوں میں اہل علم اس کی کتاب کی اہمیت پیش کرتے ہیں اس کی عربی شروحات لکھی ہے۔ عام طور پر مولانا محمود احمد غضنفر صاحب نے اس کا اردوترجمہ اور شرح لکھی ہے۔ کتاب کا اسلوب نہیں آسان ہی فہم ہے۔ سب سے پہلے حدیث بیان کی جاتی ہے۔ اس کے بعد ’معنی الحدیث‘ کے عنوان سے اس کا ترجمہ بیان کیا گیا ہے۔ اس کے بعد ’’ انفرادات الحدیث ‘‘ نام سے حدیث کی مشکل جمیل ضاحت کی بات ہے۔ اس کے بعد ’مفہوم الحدیث‘حدیث کا ایک عمومی مفہوم بیان ہوا ہے اور آخر کار’ احکام الحدیث ‘کے عنوان سے حدیث سے مستنبط شدہ مسائل کی نشاندہی ہوئی ہے۔