tuhfatul adab sharah urdu nafhatul al arab
مولانا محمد اعزاز علی امروہوی دار العلوم دیوبند کے مایہ ناز فاضل ، مفسر محدث فقیہ اور ادیب تھے اور تمام ہی علوم میں انھیں یکساں کمال حاصل تھا ، ان کے قلم سے پھیلا فیضان آج تک جاری و فیض رساں ہے ، نہایت متواضع شخصیت کے حامل ، خلوص و للہیت کے پیکر اور علم پر خود کو فدا کرنے کی اپنی مثال آپ تھے ۔فقہ و ادب ان کا خاص فن تھا ، جب ابتداً دار العلوم دیوبند آئے تو علم الصیغہ اور نور الایضاح سپرد ہوئیں ، مگر دروس نے ایسی مقبولیت پائی کہ دار العلوم کے حلقہ میں شیخ الادب و الفقہ کے لقب سے مشہور ہو گئے ، ہر فن کی کتابوں پر ان کو عبور حاصل تھا ، تعلیم کے ساتھ طلبہ کی تربیت اور نگرانی ان کا خاص ذوق تھا ۔ جس طرح عربی نظم و نثر پر قدرت و کمال تھا ، اسی طرح اردو نظم و نثر پر بھی کمال حاصل تھا ، عربی ادب میں انہوں نے نفحةالیمن کے معیار کے مطابق نفحة العرب کے نام سے ایک کتاب مرتب کی تھی ، جس میں تاریخی حکایات ، وقصص اور اخلاقی مضامین درج کیے گئے ہیں ، یہ کتاب عربی مدارس میں کافی مقبول ہوئی ، اور كئی مدارس میں آج تک داخلِ نصاب ہے اسی لیے اہل علم نے نفحۃ العرب کی متعدد شروح لکھی ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ تحفۃ الادب شرح اردو نفحۃ العرب ‘‘ مدارس دینیہ کے نصاب میں شاملِ نصاب عربی ادب کی مشہور ومعروف کتاب نفحةالعربکی اردوشرح ہے ۔یہ شرح مولانا محمد حنیف گنگوہی (فاضل دار العلوم ،دیوبند) نےکی ہے ۔ شارح نے نفحة العرب کا شرح کرنے کے علاوہ تقریباً 30 صفحات میں عربی زبان وادب کی تاریخ اور ادب کی ، لغوی ، اصطلاحی ماہیت اور ایسے اصحاب تاریخ کا مختصر تعارف بھی پیش کیا ہے کہ جن کے بارے میں صاحب نفحۃ العرب نے سکوت یا لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔نفحة العرب کی یہ شر ح’’ تحفۃ الادب ‘‘نیٹ سےڈاؤن لوڈ کر کے کتا ب وسنت سائٹ کے قارئین وناظرین کے لیے پیش کی گئی ہے تاکہ عربی ادب پڑھنے پڑھانے والے احباب اس سے مستفید ہوسکیں۔(م۔ا).