ラッデ・ビダット(アブドラ・ロプリ)
اللہ تعالی نے جن وانس کو صر ف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے ۔جیسا کہ ارشاد باری تعال یٰ ہے : وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنْسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ (الذاریات:56) ''میں نے جنوں اور انسانوں کو محض اس لیے پیدا کیا وہ صرف میری عبادت کریں'' او ر عبادت کےلیے اللہ تعالیٰ نے زندگی کا کو ئی خاص زمانہ یا سال کا کو ئی مہینہ یا ہفتے کا کو ئی خاص دن یا کوئی خاص رات متعین نہیں کی کہ بس اسی میں ال ہ تعالیٰ کی عبادت کی جائے اور باقی زمانہ عبادت سے غفلت میں گزار دیا جائے بلکہ انسان کی تخلیق کا اصل مقصد ہی یہ ہے کہ وہ اللہ تع الیٰ کی عبادت کرے ۔ سنِ بلوغ سے لے کر زندگی کے آخری دم تک اسے ہر لمحہ عبادت میں گزارنا چاہیے ۔ لیکن اس وقت مسلمانوں کی اکثریت اللہ تعالیٰ کی عبادت سے غافل ہے اور بعض مسلمانوں نے سال کے مختلف مہینوں میں صرف مخصوص دنوں کو ہی عبادت کےلیے خاص کررکھا ہے اور ان میں ط رح طرح کی عبادات کو دین میں شامل کر رکھا ہے جن کا کتاب وسنت سے کوئی ثبوت نہیں ہے ۔اور جس کا ثبوت کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ سے نہ ملتا ہو وہ بدع ت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے بدعت اور شرک ایسے جرم ہیں جو توبہ کے بغیر معاف نہیں ہو 6月شرک تو لیے کہ مشرک اللہ کے علاوہ کسی اور کو مالک الملک کی وحدانیت کےبرابر لانے کی ناکام ٩وشش کرتا ہے اور بدعت اس لیہ بدعتی اپنے عمل سےیہ تاثر دیتا ہے کہ دین نامکمل تھا اور اس نے دین میں یہ اضافہ کر کے اسے مکمل کیا ہے ۔یعنی شریعت سازی کی مساعی ناتمام کادوسرا نام بدعت ہے ۔ اس وقت بدعات وخرافات اور علماء سوء نے پورے دین کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔وقت کے داہبوں ،صوفیوں، نفس پرستوں اورنام نہاد دعوتِ اسلامی کے دعوے داروں نے قال اللرہ وقال الال سول کے مقابلے میں اپنے خود ساختہ افکار وخیالات اور طرح طرح بدعات وخرافات نے اسلام کے صاف وشفاف چہرے کو داغدار بنا دیا ہے جس سے اسلام کی اصل شکل گم ہوتی جارہی ہے ۔اور مسلمانوں کی اکثریت ان بدعات کو عین اسلام سمجھتی ہے۔دن کی ب دعات الگ ہیں ، ہفتے کی بدعات الگ ،مہینے کی और देखें ٩ی بدعات الگ الگ ایجاد کررکھی ہیں۔بدعات وخرافات کی تردید الاتباع سنت کواجاگر کرنے کے لیے ہر دور میں اہل علم نے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتابچہ '' ردِّ بدعات '' مجتہد العصر حافظ عبد اللہ محدث روپڑی کا تصنیف شدہ ہے ۔ جس میں انہوں نے مندرجہ ذیل مسائل کی پوری تحقیق پیش کی ہے ۔اسقاط میت ، میت کودف فالیس قدم پر دعا کرنا ، اہل میت کے گھر فاتحہ کےلیے جمع ہونا ، اہل میت کا دریا پر نہانا ، اہل میت کے گھر کچھ روز تک گوشت نہ آنے دینا ، بچہ کے ختنہ کے وقت تلوار لے کر کھڑے ہونا او ربچہ کوٹوکری میں رکھ بکری کے سر پر بٹھانا ، خطبہ میں سنتیں پڑہنا ، مسئلہ توسل ، ذکر لا الہٰ الا اللہ جمع ہو کر تمام رات پڑھنا، اذان میں محمد ﷺ کے نام پر انگوٹھے چوم کر آنکھوں پر ملنا، ظہر احطتیاطی پڑہنا ، انگریزی بال رکھنا ، ڈ اڑہی منڈانا ، گیارہویں کا ختم ، سماع موتی، قبوں کاگرانا، حدیث قرن شیطان، اہل نجد کا ذکر معنیٰ بدعت ، مسئلہ تقلید (م۔ا)。