자하넘 케이 파르와나 야프타
اللہ تعالیٰ نے انسان کو پیدا کیا اور اسے اچھائی اور برائی ،خیر وشر،نفع ونقصان میں امتیاز کرنے اور اس مں صحیح فیصلہ کرنے کا اختیار دیا ہے ۔اچھے کام کرنے اور راہِ ہدایt کو اختیار کرنے کی صورت میں اس کے بدل ے میں جنت کی نوید سنائی ہے ۔ شیطان اور گمراہی کا راستہ اختیار کرنے کی صورت میں اس کے لیے جہنم کی وعید سنائی ہے۔دنیا کی زندگی چnd روزہ ہے جس کے خاتمے کے بعد دائمی زندگی کا آغاز ہو جائے گا۔ جب تک انسان کی سانسیں چل رہی ہیں اس کو اختیار ہے اپنے لیے عیش و ارام والی زندگی کا انتخاب کر کے اس ک ے لیے محنت کرے یا پھر زمانے کی مصلحتوں کا شکار ہو کر آتش جہنم کو اپنا مقدر بنا لےجہنم ایسے کافروں اور منافقوں کا ٹہکانہ ہے جن کے دل miں نو رایمان มرہ برابر بھی نہیں پایا جاتا۔ ۱وراس جہنم میں گنجائش اور وسعت اتنی ہوگی کہ تمام گناہگاروں کے اس میں سما جانے کے بعد بھی جینم مزد مطالبہ کرے گی"ھل من مزید" جس سے اس کی وسعت کا اندازہ لگایا جاسکta ہ۔ زیر تبصرہ کتاب ''جہنم کے پروانہ یافتہ''جو کہ فاضل مصنف احمد خلیل جمعۃ کی عربی زبان میں تألیف کرداتھی (المبش 론 발나르) 제스 کا اردو زبان میں ترجمہ ،موlanا محمد طاہر صدیق نے کیا ہے جس میں انہوں نے ان اعمال کا تی کرہ کیا ہے جو انسان کو صراط مستقیم سے دور کرتے ہیں اور جہنم miیں janے کا سبب بنتے ہیں۔اللہ رب العزت سے دعا ک رتے ہیں کہ اللہ فاضل مصنف کو اس کار خیر پر اجرے عظیم سے نوازے۔آمین(شعیب خان).