hayat e maseeh aur khatme nabuwat
امت مسلمہ مسئلہ حیات مسیح ؑ پر ہر دور میں متفق رہی ہے ۔لیکن مرز Twojej ئلہ حیات مسیح ؑ پر امت مسلمہ میں انتشار پیدا کرنے کیوشش کی ہے۔اور Twojej بزرگان دین اور علماءکرام نے ایسے فتنوں کا پوری طرح تعاقب کیااور ان کو کی فر کردار تک پہنچایا ہے۔قادیانیوں کا عقیدہ ہے کہ جب یہود نے عیسی ؑ کو صلی ب دے کر قتل کرنے کی کوشش کی تو قرآن نے جو فرمایا کہ 'اللہ نےانہیں اپنی طر ف بلند کردیا 'وہ حقیقت میں انہیں بلند نہیں کیا گیا تھا بلکہ انکے درجات بلن د کردیے گئے تھے ، اس جگہ پر درجات کے بلند ی کا یہ فیدہ ہوا کہ صلیب پر وہ زندہ رہے اور یہود کو شبہ لگ گیا کہ وہ وفات پاچکے ہیں اور وہ انہیں چھوڑ کر چلے گئے، عیسی پھر کسی اور علاقہ میں چلے گئے وہاں تقریبا نصف صدی حیات رہے پھر طبعی وفات پائی اور انکی قبر کشمیر میں ہے۔ یہی عقیدہ تھوڑی سی کمی پیشی کیساتھ قمر احمد عثمانی کا بھی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "حیات مسیح اور ختم نبوت" محترم نور محمakty قریشی ایڈوکیٹ صاحب کی تصنیف ہے ، ، جس میں Twojej د کرتے ہوئے قرآن وسنت کی روشنی میں takiunku کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنا ت میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ).