aqeeda iman aur manhaj i islam
توحید دین کی اساس ہے باقی سب چیزیں وسائل توحید ہیں ۔ توحید کے بغیر انسان کی پہنچان ہی نہیں ہوتی۔ توحید نے انسان کو حقیقی شعور بخشا ہے ۔ زمین پر کوئی بھی مخلوق ایسی نہیں جوتوحید پرست نہ ہو۔ اورمیان رہتا ہے سوائے انبیاء ک نجات ہر مسلمان کا مقصد زندگی ہے جو صرف اور صرف توحید خالص پرعمل پیرا ہونے سے پورا ہوسک تا ہے۔ جبکہ مشرکانہ عقائد واعمال انسان کو تباہی کی راہ پر ڈالتے ہیں جیسا کہ قرآ ن کریم نے مشرکوں کے لیے وعید سنائی ہے '' اللہ تعالیٰ شرک کو ہرگز معاف نہی ں کرے گا او اس کے سوا جسے چاہے معاف کردے گا۔” ) لہذا شرک کی الائشوں سے بچنا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے ۔اس کے بغیر آخر ت کی نجات ممکن ہی نہیں ۔ حضرت نوح نے ساڑے نوسوسال کلمۂ توحید کی طرف لوگوں کودعوت دی ۔ اور اللہ کے آخری رسول سید الانبیاء خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نےب ھی عقید ۂ توحید کی دعوت کے لیے کس قدر محنت کی اور اس فریضہ کو سر انجام د یا کہ جس کے بدلے آپ ﷺ کو طرح طرح کی تکالیف ومصائب سے دوچار ہوناپڑا۔ عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ ک را م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علمائے اسلام ن ےبھی عوام الناس کوتوحید اور شرک کی حقیقت سےآشنا کرنے کےلیے دن رات اپنی ت حریروں اور تقریروں میں اس کی امیت کو خوب واضح کیا ۔ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ الحمید الا ثری پر بہترین جامع عربی تصنیف ''الوجیز فی عقی دۃ السلف الصالح'' کا سلیس اردو ترجمہ ہے۔یہ کتاب سلف صالحین اہل السنہ والجماعۃ کے عقیدہ کامختصر اور جامع بیان ہے۔فاضل مؤلف نے اس میں بہت مفید ومضبوط معلومات جمع کی ہیں۔ التزام کیا ہے ۔اورتوحید کی تمام اقسام ، ایما ن اور قضاء وقدر کے بارے میں علماء اہل السنۃ والحدیث کے اقوال کا مکمل ذکر مو جود ہے ۔انہوں نے ہے سلف صالحین کے عقیدہ کو ایسی وسعت کے ساتھ بیان کیا ہے کہ ہر مسلمان آدمی اسے آسانی سے پڑھ کر اس موضوع کی مختلف تحقیقی باتوں پر م طلع ہو سکتا ہے۔ اس اہم مفید کتاب کاترجمہ متعدد ضخیم کتب کے مصنف ومترجم ابو یحیٰ محمد ز کریا زاہد ﷾ نے اپنی فنی مہارت کے ساتھ اس انداز میں کیا ہے کہ یہ ترجمہ اصل ت صنیف معلوم ہوتی ہے ۔ترجمہ بامحاورہ ہونے کے ساتھ ساتھ آسان فہم اوراردو اد ب کی چاشنی سے یوں لبریز ہےکہ پڑھنے والے کا دل کرتا ہے کتاب شروع کرے تو مکمل کر کے ہ مصنف،م ترجم وناشرین کی خدمات کو قبول فرمائے (آمین) (م۔ا) .