mazloom ahl e bait ka muqaddamah
نظام قدرت کی یہ عجیب نیرنگی اور حکمت ومصلحت ہے کہ یہاں ہر طرف اور ہر شے کے ساتھ اس کی ضد اور مقابل بھی پوری طرح سے کارفرما اور سر گرم نظر آتا ہے۔ حق وباطل، خیر وشر، نوروظلمت، اور شب وروز کی طرح متضاد اشیاء کے بے ش مار سلسلے کائنات میں پھیلے ہوئے ہیں۔اور تضادات کا یہ سلسلہ مذاہب اد یان اور افکار واقدار تک پھیلا ہوا ہے، اور ان میں بھی حق وباطل کا معرک ہ برپا ہے۔تاریخ اسلام کے مطالعہ سے یہ افسوسناک حقیقت سامنے آتی ہے کہ اسلا م کو خارجی حملوں سے کہیں زیادہ نقصان اس کے داخلی فتنوں ،تحریف وتاویل وعجمیت اور منافقانہ تحریکوں سے پہنچا ہے، جو اس سدا بہار وثمر بار درخت کو گھن کی طرح کھوکھلا کرتی رہی ہیں ،جن میں سر فہرست شیعیت اور ر افضیت کی خطرناک اور فتنہ پرور تحریکیں ہیں ۔جس نے ایک طویل عرصے سے اس لام کے بالمقابل اور متوازی ایک مستقل دین ومذہب کی شکل اختیار کر لی ہے ۔ شیعہ جو اہل بیت سے محبت کا دم بھرتے ہیں، حقیقت میں اہل بیت ان کے عقا ئد ونظریات سے بری الذمہ نظر آتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "تحقیق وانصاف کی عدالت میں مظلوم اہل بیت کا مقدمہ" مح ترم سید محمد حسین موسوی نجفی صاحب کی عربی تصنیف ہے۔ جس کا اردو ترجمہ محترم ابو کلثوم ہندی نے کیا ہے۔ اللہ تعالی مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو اس ق دیم فتنے سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین (راسخ).