มัสลา วาซีลา กี ชารี ไฮซิยาต
โทรศัพท์มือถือ وسیلہ زندگی کی ایک بنیادی حقیقت ہے ۔ یہ ایک ایسی حقیقت ہے جس کااعتراف ہرحقیقت پسند کرتا ہے ۔اللہ تعالیٰ نے اہل یمان کووسیلہ کاحکم دیا ہے۔ ดาวน์โหลด سَبِيلِهِ لَعَلَّكِمْ تَْلِحَونَ (المائدہ) ''اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور اس کی صرف وسیلہ تلاش کرو اوراس کی راہ میں ج ہاد کرو تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ''۔ ดาวน์โหลด از چچھ اس کو حلال سمجھتے ہیں اورکچھ حرام ۔کچھ کو بڑا لو ہے اور کچھ متساہل ہیں ۔ اور کچھ لوگوں نے تو اس وسیلہ کے مباح ہونے میں ایسا لو کیا کہ اﷲکی بارگاہ میں اس کی بعج ایسی مکلوقات کا و วอลเปเปอร์ อาอิ لوہے کی جالیاں ،قبر کی مٹی ،پتھر اور قبر کے قریب کا دركت۔اس کیال سے کہ ''بڑے کا پڑوسی بھی بڑا ہوتا ہے''۔ اور صاحب قبر کے لئے اﷲکا اکرام قبر کو بھی پہنچتا ہے 'جس کی وجہ سے قبر ดาวน์โหลด رار دے دیا اور دعویٰ یہ کیا کہ یہ بھی وسیلہ ہے 'حالانہ یہ کالص شرک ہے جو توحید کی بنیاد کی ہے۔ جائز وسیلہ کی تین صورتیں ہیں جو کہ قرآن و حدی; سے ثابت ہیں اور وہ درج ذیل ہیں۔ 1۔اللہ تعالیٰ کے اسماء کا وسیلہ قرآن میں ہے: وَلِلَّهِ الْمَسْمَاءِ الْحَسْنَى فَادْعِبِهَا(الاعراف:108)''اور الل ہ کے اچھے نام ہیں پس تم اس کے ناموں سے پکارو''۔اللہ تعالیٰ سے اس کے اسماء حسنیٰ کے وسیلہ سے دعا کرنا درست ہے جیسا کہ اوپر آیت میں ذکر ہے جبکہ حدی; میں آتا ہے کہ حجرت ابوبکر نے نبیﷺ سے دعا کا پ وچھا تو آپﷺ نے یہ دعا پڑھنے کاہا: " قِلْ: اللَّهِّمَّ إِنِّي ظَلَمْتِي يَقْسِي يَلْمَا كَثِيرَا, وَلاَ يَقْ فِرَ الَّنْتَ, ِلَّا َنْتَ, فَاجْفِرْ لِي مَقْفِرَةَ مِنْ عِنْدِكَ, وَارْحَمْنِي إِنَّكَ اَنْتَ الجَفِيرَة الرَّحِيمَ "(صحيح بكاری:834')'اے اللہ ! یقینائ میں نے اپنی جان پر بہت ظلم کیا اور تیرے علاوہ کوئی بشنے والا نہیں ۔پس تو اپنی شصوصی بششش کے ساتھ م یرے سب گناہ معاف کردے او رمجھ پر رحم فرما; بے شک تو ہی بہشنے والا اور رحم کرنے والا ہے۔''اس دعا میں اللہ تعالیٰ کے دو اسماء کو وسیلہ بنایا گیا۔ 2۔اللہ کی صفات کے ساتھ وسیلہ حدیث میں ہے: ''اللَّهَّ بِعِلْمِكَ الْقَيْبَ, وَقَدْرَتِكَ عَلَى الْجَلْقِ, اَحْيِنِي مَا عَلِمْتَ الْحَيَاةَ شَيْرَا لِي, وَتَوَقَّنِي إِذَا عَلِمْتَ الْوَقَاةَ كَيْرَا لِي''(سنن النسائی :1306)''اے اللہ میں ت یرے علم ดาวน์โหลด مجھے حیات رکھا او رجب تیرے علم کے مصابق میرا مرنا بہتر ہو تو مجھے وفات دے دے۔''اس دعا میں اللہ تعالیٰ کی صفات, علم او رقدرت کو وسیلہ بنایا گیا ہے۔3۔ نیک آدمی کا وسیلہ ایسے آدمی کی دعا کو وسیلہ بنانا کہ جس کی دعا کی قبولیت کی امید ہو۔احادیث میں ہےکہ صحابہ ک رام بارش وجیرہ کی دعا آپ; سے کرواتے۔(صحيح بےاری :847)۔حجرت عمر کے دور میں جب قحق سالی پیدا ہوئی تو لوگ حصرت عباس کے پاس آئے اور کہا کہ وہ اللہ سے دعا کریں۔ ดาวน์โหลด ا نَتَوَسَّلِ إِلَيْكَ بِعَمِّ نَبِيِّنَا فَاسْقِنَا'' (صحيح بکاری:1010)۔ ’’ อัศ اللہ! پہلے ہم نبیﷺ کووسیلہ بناتے (بارش کی دعا کرواتے) تو تو ہمیں بارش عما کردیتا تھا اب (نبیﷺ ہم میں موجود نہیں ) تیرے نبیﷺ کے چچا کو ہم (دعا کے لیے) وسیلہ بنایا ہے پس تو ہمیں بارش عصا کردے۔اس کے بعد حجرت عباس کھڑے ہوئے اور دعا فرمائي۔مذکورہ صورتوں کے علاوہ ہر قسم کاوسیلہ مثلاي کسی ملوق یک ذات یافوت شدگ ان کا وسیلہ ناجائز وحرام ہے۔ ดาวน์โหลด کاوش ہے۔اس رسالہ میں انہو ں نے وسیلہ کامعنیٰ ومفہوم، جائز وناجائز وسیلہ اور وسیلہ کی شرعی ي حثیت کو عام فہم انداز میں پیش کیا ہے۔اللہ تعالیٰ اس اس کتابچہ کو عامۃ المسلمین کے عقیدہ کی اصلاح کا ذریعہ بنائے ۔ (امین) (م۔ا).