اولیاء اللہ و اولیاء الشیطان
نبی کریم ﷺ اور آپ کی امت کے بہت زیادہ فضائل و خصائص۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو دوستوں اور دشمنوں کے درمیان فرق بتانے کا ذمہ دار ٹھیرایا۔ اس کے لیے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ حضور ﷺ پر اور جو کچھ وہ بات کرتے ہیں اس پر ایمان نہ لاتے اور ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی پاسداری نہیں ہوتی۔ جو شخص اللہ کی محبت اور ولایت کا دعویٰ کرے اور حضور نبی کریم ﷺ کی پیروی نہ کرے وہ اولیاء اللہ میں سے نہیں۔ بلکہ جو ان کے مخالف ہو تو وہ اولیاء الشیطان سے کہ اولیاء الرحمٰن میں۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے کتاب میں اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت میں فرمایا کہ لوگوں میں اللہ کے دوست ہیں اور شیطان بھی اور اولیاء رحمٰن اور اولیاء شیطان کے درمیان فرق بھی ظاہر ہوتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’اولیاء اللہ والیاء الشیطان‘‘ الہند مولانا ابو الکلام آزاد کی تصنیف ہے امام نے اس کتاب میں اللہ کے بندوں کا ایمان افروز تذکرہ اور شیطان کے دوستوں کے خوفناک انجام کو بیان کیا ہے۔ قرآن کی زبان صداقت سے اولیاء اللہ اور اولیاء الشیط کی تعریف ووضاحت اور تعین کی ہے۔ ان کے حسن وبد انجام کی خبر دی ہے۔اس موضوع پر شیخ الاسلام امام ابن تیمیہؒ نے ’’الفرقان بین اولیاء الرحمٰن واولیاء الشیطان‘‘ کے نام سے شاندار کتاب تالیف بیان کی ہے۔ جس میں اللہ کے دوستوں اور شیطان کے دوستوں میں حقیقی فرق کو واضح کیا گیا۔ (م۔ا)۔