আরব হিন্দ আহদে রিসালাত আমাকে
عرب ہند اصولی انتہائی قدیم ہیں, আমি ز مانے উভয়ের মধ্যে বিভিন্ন প্রকারের تجارتی معااشی, এবং مذہبی عرب ہندوستانی متفق تھے، سواحل پر موجود تھے۔ وہاں স্থায়ী طور پر آباد بھی ছিল جن کو عرب زط اور مید کے নাম থেকে یاد করতেন, ইসলাম থেকে قبل থেকেই ہندوستان کی بہت سی عرب کی منڈیوں میں বিক্রি হয় ،ہندی تلوار،مشک،عود،کافور،مرچ،ساگوان, ادرک, سندھی عربوں میں অনেক ভিন্নতা ছিল। اللہ ﷺ کی بعثت وقت عرب کے مختلف مناظر میں ہندوستان کے لوگ موجود تھے اور وہاں مستقل آباد بھی ছিলেন ،خود مکہ میں ہندوستان کے تاجر اور صنع موجود تھے ، آپ ﷺ ﷺ کی طرح مسلم اور اہل ہند سے واقف ছিলেন। زیر কমেন্ট বই ’’ عرب و ہند محبت رسالت ﷺ میں ‘‘ قاضی محمد اطہر مبارکپوری صاحب کی৷ এই বইয়ে زمانۂ نبی আরব ও ہند থেকে আলোচনা করা হয়েছে। বই آٹھ بڑے ابواب আছেন যাদের মধ্যে তিন আবুব (1) ''پیغمبر اسلام اور ہندوستانی بحرے'' (2) ''عہد رسالت میں ہندستانی معیشت کا استعمال'' (3) ''اسلام এবং آخر کی ہندوستان'' ইন আসার'' বিশেষভাবে পড়া লেখা৷ اللہ سے دعا হল যে وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول اللہ اور ان کے میزان حسنات میں شامل بیان۔آمین।(رفیق الرحمن)।