شیرک ک متعلق احکامات قرآنی
یہ حقیقت ہےکہ شرک ظلمِ عظیمہےشرک اکبر الکبائرہے، شرک رب کی بغاوت ہے شرک ناقابلِ معانی جرمہے، شرک ایمان کےلیے زہر قاتل ای صالحے، شرک اعمال. ایسی لعنت ہے جو انسان کوجہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے قرآن کریم میں شرک کوبہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے و شرک ایسا گناہ کہ الله تعالیہ انسان کے تمام گناہوں کہ معاف کردیں گے لیکن شرک جیسے گناشہ ہہ ہہ ہہ ہہ ہہ یتا ہےکہ انسان کوہدایت گمراہی و گمرای هدایت نظر آتی ہے ۔پہلی قوموں کی تباہی وبربادی کاسب شرک ہی تھا بہت سارے لوگ ایسے ہیں کہ جو شرک کے مفہوم کونہیں ہیں کہ وہ شرک نہیں کر رہے آن کے نزدیک شرک فقط یہہے کہ الله تعالیٰ جیساکوئی و رب بنالیا جائے او راس کی عبادت کی جائے اصل میں و شرک کی حقیقت سےناواقف ہیں اسی لیے تو وہ کہتے ہیں آنہوں نے کونسا کو ئی و رب بنایا ہ جیسی مےےے. ے کا انسانیت تک پہنچانےکے لیے الله تعالیٰ نےانبیاء کرام کو مبعوث کیا و قرآن مجید نسب سے زیادہ زور توحید کےاثبات اورشرک کی تردید پر فقط کیاہے۔سید البشر حضرت محمد ﷺ نے بھی زندگی بھر لوگوھا به کومت اوست. سے بچنے کی تلقین کرتے رہے ۔بعد میں صحابہ کرام، تابعین، ائمه محدثین و علمای عظام نے دعوت وتبلیغ، تحریر وتقریر کے ذریعے لوگوں کو شرک تباہہ کاریوسلی. ہے۔ زیر تبصره کتابچه ''شرک کے متعلق به احکامات قرآنی '' ڈاکٹر توصیف عبدالرزاق کا مرتب شد ہ ہے ۔ مرتب موصوف نه به طور خلاصه کتابچه شروع و چه در آخر اسماء حسنیٰ که بمعترجمه درج کیا است که او راندورنی صفحات میتواند اثبات کند که توحید اورتردیدشرک کی آیات کوترجمه است، کیسات قبل از اینکه فرمایش را ببیند. اس کےلیے نفع بخش بنائےاور امت مسلمہ کو شرک سے محفوظ فرمائے ۔ (آمین) (مها).