یہ حقیقت کسی وضاحت کی محتاج نہیں کہ ہمارا ملک خالص کتاب وسنت پر مبنی مکمل اسلام کے تعارفی نا م کلمہ طیبہ کے مقدس نعرہ پرمعرض وجود میں آیا تھا۔ جس کا ادنیٰ ثبوت یہ ہے کہ 1956ء، 1963ء و پھر 1973 کے ہر آئین میں اســت ملک کانام اسلامیہ جمہوریہ پاکستانہ لکھا جاتا رہکاہہرى فىر مشخصات. کاری مذهب اسلام ہوگا و کتاب وسنت کےخلاف کوئی قانون نہیں بنایاجائے گا۔ 1973ء کے منظور شدہ آئین وہ آئین ہے جس پربریلوی مکتبِ فکر کے سیاسی لیڈرشاہ احمد نورانی،مولوی عبدالمصطفی کیٰ الازہری وغیر ایمانہما کےبھ طرف پاکستانی دستخط ثبت ہیں جنل۔اسی طرح نظام اسلامی. سنائی تھی۔ جس سے یہ امید پیدا ہوئی تھی کہ اب اس مملکت میں نظریاتی مقاصد این نہیں بلکہ در پیش سیاسی، اقتصادی، اقتصادی، اورتمدنی مسائل کے حل کی راہیں بھی کھل جائیں گیہ مگر افسوس کہ احناف کے ایک گروہ نے همه ی حقایق و ملکی تقاضوں سے آنکھیں موندکر کتاب و سنت کو نظر اندازى کرتے ہوئے فقہ حنفی کے نفاذ کا نعقاى باغ بلند کیا و ملت ملت کہ. فتاویٰگیری عالمماری مکمل قانونی دستاویز ہے و اس کا ہر ہر فتویٰ قرآن وحدیث کا عطر و جوهر ہے۔ لذا اس کو عوام میں نافذ کردیا جائے۔ زیر تبصره کتاب"فتاویٰ عالمگیری پر ایک نظر"مفتی محمد عبید الله خان عفیف حفظہ الله تعالیٰ کی یک منصفانہ تحقیقی تصنیف ہے۔ مفتی صاحب نے احناف کی معتبرترین کتاب "فتاویٰعالمگیری" کے فتاوجات کو قرآن سنت کے میزان میں رکھ کر یہ بات واضح و ثابت کیہے کہ دین کسی عالم یا اکابر کا قول و فعل نہیں بن سکتا بلکہ دین نام . کا۔ الله تعالیٰ سے دعا کہ وہ مولانا مفتی صاحب عمر دراز کرے و آن کے علم وعمل میںاضافه فرمائے۔ آمین(عمیر).
نمایش بیشتر
جدیدترین 1.0 چه خبر است
Last updated on 22/05/2024
Minor bug fixes and improvements. Install or update to the newest version to check it out!
ما از کوکی ها و فناوری های دیگر در این وبسایت برای بهبود تجربه کاربری شما استفاده می کنیم. با کلیک بر روی هر پیوند در این صفحه شما دستور خود را برای سیاست حفظ حریم خصوصیاینجاو سیاست فایلمی دهید.