이만 아우르 아크라크
تاریخ کے namعلوم دور سے لیکر آج تک یہ سوالات ہر انسان کے سامنے رہے ہیں کہ یہ کائنات کیا ہے ور کس طرح وجود میں آئی ہے۔بلکہ خود انسان کس طرح پیدا ہوا ہے ور اس کا ngام کیا ہونا چاہئے۔کائنات میک موج ود اشیای کا باہمی رشتہ کیا ہے اور ان اشیای سے انسان کا تعلق کیا ہ۔نیز اس تعلق کے تقاضے کیا ہیں۔ان گتھ یوں کو سلجھانے کے لئے ہر دور کا انسان غور وفکر میں مصروف رہا ہے ور ہر دور نے ان سوالات کے جوابات کے ل ئے ایک مکمل فلسفہ حیات وضع کیا ہے جس کے نتیجے میں مختلف نظام ہائے زندگی ظہور میں آئے ہیں۔ہمارے موجودہ دور میں بھی زندگی کے مختلف فلسفے اور نظام موجود ہیں اور ان میں اعتقاد رکھنے والے اپنے اپنے مخصوص طرز زندگی کو صحیح اور بہتر ثابت کرنے میں کوشاں ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب" ایمان اور اخلاق"محترم پروفیسر عبد الحمید صدیقی صاحب کی تصنیف ہے, جس میں انہوں نے کائنات کے ن ظام کے حوالے سے گفتگو کی ہے اور اس میں ڈارون کی خام خیالیاں, وجودخالق کائنات, اسلام میں خدا کا تصور،خد ا ور رسولﷺ کی محبت کے تقاضے, انسان کا مقصد حیات, انسان اور رائج الوقت تہذیبیں,مادی ترقی اور انسان,انسان کا مت اع دنیا سے تعلق, صبر وتوکل اور عورت کا مقام جیسے ابواب قائم کئے ہیں۔(راسخ).