쿠트밧 소라 알 타카수르
سورۃ التکاثر مکی سورت ہے قرآن مجید کی ترتیب نزولی کے اعتبار سے سولہویں ور ترتیب توقیفی کے لحاظ سےسورۃ نم 102 ہے اس میں معجزانہ اختصار اور بلیغانہ اعجاز کے ساتھ موت ،قبر, قیامت, حشروحساب کے حقائق اوردوزخ کے منا ظر بیان کےگئے اور ان لوگوں کی میمت کی گئی ہے جو صرف دنیا کی زندگی کو اپنا مقصد بنالیتے ہیں اوردنیا کا ا یندھن جمع کرنے میں لگے رہتے ہیں،ان کے انہماک کو دیکھ کر یوں لگta ہے کہ انہیں دنیا میں ہمشہ رہنا ہے؛ لیکن پر اچانک موت آجاتی ہے ،جس کی وجہ سے ان کے منصوبے دھرے کے دھرے رہ جاتے ہیں اورانہیں قصر س ے قبر کی طرف منتقل ہونا پڑta ہے ،ان لوگوں کو ڈرایاگیا کہ قیامت کے دن تمام اعمال کے بارے میں سوال ہوگ ا ،پھر تم جہنم کو ضرور دیکھوگے اور تم سے اللہ کی نعمتوں کے بارے میں سوال کیا جائے گا کہ امن گا کہ امن ،فراغت,ا کل وشرب,مسکن,او رمال ودولت جیسی نعمتوں کو کہاں استعمال کیا؟۔ زیرتبصرہ کتاب ’'خطبات سورۃ التکاثر 'پروفیسر حافظ عبد الستار حامد ﷾ کے سورۃ ’' التکاثر'' کے متعلق تفسیری خطbatات کامجموعہ ہے ۔موصوف نے ان خطbatات کاآغاز جنوری 2002µ میں کیا ور دس خطbatات میں اس سورۃ مبارکہ کی تشریحات , توضیح ات وتفسیر کو خطبا ت جمعہ میں مکمل بیان کیا ہے ۔خطیبانہ انداز یہ سورۃالتکاثر کی منفرد تفسیر ہے ۔مصنف م وصوف کی یہ بارہویں اور '' قرآن خطbatات '' کے بابربرکت سلسلے کی نویں(9) کtab ہے (م۔ا).