دین اسلام اور سیاست کے درمیان علیحدگی کو تسلیم نہیں کرتا اسلام اللہ کی طرف سے انسانوں کے تمام مادی اورروحانی معاملات میں رہنمائی کے لیے آیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی زندگی کو مبارکباد دینے کے لیے عملی طور پر حاصل کر سکتے ہیں۔ اسلام میں یہ عقیدہ اور تصور سے باہر نکلا ہے کہ دین کی روحانی اور معنوی تعلیمات پر ایک سیاست عمل، نظامِ حکومت اور فریقین کے مسائل دوسرے طبقہ سنجیدگی سے۔ اسی لیے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے بعد خلفائے راشدین کے حکومتی رہنما اور نظام کے رہنما بھی تھے۔ اس کے برعکس جب بھی قوم کی سیاسی قیادت قوم پرستوں نے کی تو مسلمانوں کو ذلت اور آپسی جنگوں کا شکار کرنا حکومت اور نظام گنوا ہے۔ مذہب اور سیاست کے درمیان علیحدگی کے یہ کومغربی اصطلاح میں سیکولرازم بھی ہے، جو کلیسا کے منحرف دین کے خلاف یورپ کی الحادی بغاوت کا نتیجہ ہے۔ کما حقہ توجہ نہیں دی گئی۔ زیر تبصرہ کتاب "اسلام کا سیاسی نظام" مفتی محمد سراج الدین قاسمی نے مرتب کیا ہے اور ایفا پبلیکیشنز، دہلی کی نئی شائع ہوئی ہے، جس میں آپ نے اسلام کے سیاسی نظام کے موضوع پر متعدد اہل علم کے مقالات جمع کر لیے ہیں، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ایفا پبلیکیشنز کی اصل خدمت کو قبول کرتے ہیں اور ان کے لیے ان کی ترجیحات کو قبول کرتے ہیں۔
مزید دکھائیں
What's new in the latest 1.0
Last updated on Oct 18, 2023
Minor bug fixes and improvements. Install or update to the newest version to check it out!
ہم آپ کے صارف کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے اس ویب سائٹ پر کوکیز اور دیگر ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہیں۔ اس صفحے پر کسی بھی لنک پر کلک کرکے آپ ہماری رازداری کی پالیسی اور کوکیز پالیسی پر متفق ہو رہے ہیں۔