سیرت طیبہ پر سوال و جواب (الرحیق المختوم کی روشن میں)
سیرت کا موضوع گلشن سدابہار کی طرح ہے جس کی سج دہج میں ہر پھول کی رنگینی وشادابی دامان کوبھر دینے والی ہے۔ یہ گل چوں کا ذوق انتخاب ہے کہ وہ کس کو چنتا اور کس کو چھوڑتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اسے چھوڑا، وہ اس سے کم نہ تھا جس نے چن لیا ہے۔ سمیٹی اور نکھارتی نظر آتے ہیں۔ سیرت طیبہ کا موضوع اتنا متنوع ہے کہ ہر وہ مسلمان جو قلم مانگنے کی سکت ہو، اس موضوع پر لکھنا اپنی سعادت سمجھتا ہے۔ ہر قلم کار اس موضوع کو ایک نیا اسلوب دیتا ہے، اور قارین کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں ایک نئے باب سے متغیر ہوتا ہے۔ پھر بھی سیرت پر لکھا گیا بے شمار شمار کسی نہ کسی پہلو سے تشنگی محسوس کرنا شروع کر دیں۔ زیر تبصرہ کتاب''سیرت طیبہ پر 350 سوال وجواب'' اس میں فاضل مصنف ابو حذیفہ نے سیرت کی کتاب ''الرحیق المختوم'' سے 350 سوال وجواب پر مشتمل ایک ہی مفید کتاب ترتیب دی ہے، جس میں رسول اللہ ﷺ کی سیرت ہے۔ مبارکہ کے قارئین کو رہنمائی تلاش کرنے سے متعلق اللہ رب العزت سے کہتے ہیں کہ اللہ فاضل مصنف کی اس کاوش کو قبول دعا ہے۔ آمین(شعیب خان)۔