Tareekh Taleem w tarbiyat e Islamia
انسانی زندگی میں تعلیم کی ضرورت اور ایک مسلمہ حقیقت۔ اس کی تکمیل کے لیے ہر ڈاکٹر کو سمجھا جاتا ہے، اسلام نے تعلیم کے دور پر جو خاص زور دیا ہے اور تعلیم کو جو فضیلت دی ہے وہ دنیا کے کسی مذہب اور کسی نظام کو برداشت کرنے اور فضیلت نہیں دیتا۔ اسلام سے قبل جہاں دنیا میں بہت سی اجارہ داریاں قائم ہیں وہاں تعلیم پر بھی بڑا افسوسناک اجارہ داری قائم کرنے کے بعد اسلام کی آمد سے یہ اجارہ داری ختم ہوگئی۔ دنیا کے تمام انسانوں کو وہ کالے کہتا ہوں یا گورے، عورت ہو یامرد،بچے میں یا بڑے، سب کو کتاب و حکمت کی تعلیم دینے کے لیے اسلام نے صرف یہ نہیں کہا کہ یہ علم حاصل کرنے کی دعوت دی،بلکہ ہر شخص۔ فرض قرار دیا۔آسمان زمان، نظام فلکیات، نظام شب وروز،بادوباراں،بحرودریا،صحرا و کوہستان،جان دار بے جان،پرندو چرند، غرض کہ وہ کون سی چیز ہے جس کا مطالعہ کرنا اور اس کی پوشیدہ حکمتوں کا پتہ چلتا ہے۔ سوال کی اسلام میں ترغیب نہیں دی گئی؟ زیر تبصرہ کتاب "تاریخ تعلیم وتربییت اسلامیہ" ترجمہ محترم ڈاکٹر احمد شلبی کی عربی تصنیف کا اردو۔ اولا درسگاہوں کی حالت تھی جو آہستہ آہستہ اب ایک نئی شکل میں موجود ہے اور ان میں انسان سازی کا کام جاری ہے اور اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مولف ہیں۔ اس کی مشق کو اپنی بارگاہ میں قبول کرنا اور میزان حسنات میں بیان کرنا۔