دیوان حضرت علی رضی اللہ عنہ
عربی زبان ایک زندہ وائپائندہ زبان۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو انسان اور بولنے والے دنیا کے ہر موجودہ میں موجود ہیں۔ عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضروری ہے کیوں کہ قرآن کریم کے نام اللہ کے آخری پیغام کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہماری مذہبی فریضہ۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا رول ہے ۔عرب ہند کے تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہندستان کا عربی زبان سے تعلق ہمیشہ رہا ہے۔ یہاں عربی کتابیں لکھی ہیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کو خاص طور پر کہا ہے کہ ان کی زبان میں بڑی فصیح وبلیغ ہے اور اس میں بے شمار دیوان اور قصد لکھے گئے ہیں اس میں کچھ دیوان علماء کرام کی طرف سے بھی۔ ایک معروف دیوان سیدنا علی کی شخصیت سے۔ زیر تبصرہ کتاب دیوان حضرت علی "معروف صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور چوتھے خلیفہ سیدنا علی دیوان حضرت علی کی طرف منسوب ہے جس کا اردو ترجمہ محترم مصطفی وحید نے کیا ہے۔ پر اجر عطا۔آمین (راسخ)۔