이맘 라지
امام فخر الدین رازی 1149 میں رے کے قصبے میں پیدا ہوئے اور اسی لیے رازی کہلائے۔ یہ مقام قریب قریب اسی جگہ واقعی تھا جہاں آج کل شہر تہران واقع ہے۔امام فخر الدین رازی کی سب سے بڑی تصنیف مفا تیح الغیب ہے جو قرآن مجید کی نہایت مفصل معقولاتی تفسیر ہے۔ مفتی محمد خان قادری نے فضلِ قدیر کے عنوان سے اس تفسیر کا مکمل اردو ترجمہ کر دیا ہے تمام قرآنی حقائق کو اپن ے زمانے کے فلسفے اور منطق کے بل پر ثابت کرنا فخر الدین رازی کی خصوصیت ہے۔آخری عمر میں آپ ہرات میں مقم ہ وگئے تھے اور وہیں 1209 میں انتقال کیا۔امام رازی دنیائے اسlam میں اس لیے مشہور ہیں کہ انہوں نے معقولات یعنی فلسفے ور منطق سے دینی حقائق کو مدلل طور پر ثابت کیا۔ زیر تبصرہ کتاب''امام رازی ''علامہ فخر الدین ابو عبداللہ محمد بن عمر رازی کی مکمل حالات زندگی اوران کی تصنیفی خدمات , ان کے علوم وفنو ن , فلسفہ ومنطق،علم کlam وغیرہ کی ابحاث پر مشتمل ہے ۔(م۔ا).