اس بات سے آج تک نہیں کرسکا کہ موت اٹل حقیقت میں کوئی ملی موت بھی دوچارپڑا ہے، جو آج زندہ ہے کوکل مرنا، ایک ایسی ہی حقیقت ہے جس پر ہر شخص کو یقین ہے کہ اس سے دوچار ہونا۔ کا تلخ جام پینا ضروری ہے۔ خواہ کسی مذہب سے محبت کرتا ہو یا غیر اللہ کو معبود مانتا ہو یا مانتا نہ ہو اس کو یقینی طور پر تسلیم کرتے ہیں کہ دنیا کی زندگی موتوفانی ایک روز سب کو چھوڑ کر اس کا تلخ جام پینا ہے۔ گویا موت کی زندگی کی اسی طرح کی ریٹائرمنٹ جس کے لیے کسی عمر کی قید نہیں ہے اور اس کے لیے ماہ وسال کی مدت مقرر ہے وہ غیر معلوم ہے کہ وہ مرنے والے انسان خواہ مومن ہیں یا کافر کو موت کے بعد دنیا کی زندگی کی جزا وسزا ہر گزرنا پڑتا ہے۔ موت کے وقت ایمان پر ثابت قدمی ہی ایک مومن بندے کی کامیابی ہے۔ لیکن اس وقت موحد ومومنہ کے خلاف انسان کا دشمن شیطان اسے راہ راست سے ہٹانے سے اسلام سے برگشتہ اور عقیدہ توحید اس کو دخالی کرنے والے حملہ آور ہوتا ہے اور مختلف فریبانہ انداز میں دھوکے دیتا ہے۔ جیسے موقع پر صرف وہ آدمی جوان وار سے بچتا ہے اور موت کے بعد پیشینو والے اپنے قدموں کو آگے بڑھا سکتے ہیں کہ آپ کو آخرت کیلیےدی کی زندگی میں مناسب طریقے سے تیار کرنا ہے۔ زیر تبصرہ کتا ب''انسان اور آخرت''ڈاکٹر حافظ مبشر حسین ﷾ریسر سکالر ادارہ تحقیقات اسلامی ولیکچرراسلامی یونیورسٹی، اسلام آباد کی کتاب چین میں اصلاح عقائد کا آٹھواں حصہ ہے جس نے لکھا ہے کہ موت اور راموت کے ساتھ شروع ہونے والے ہیں۔ جملہ اُخروی مرحلہ کو قرآن وسنت کی روشنی میں عام فہم زبان میں اختیار اور جامعیت کے ساتھ پیش کیا۔ تاکہ اردو زبان پڑھ کر استعمال کرنے والے ایک عام آدمی کو ایمانیات کے اس رکن عظیم سے براہ راست حد تک واقفیت حاصل ہو اس کی روشنی میں وہ اپنی آخرت کی کوشش کرنے والے دنیا کی زندگی میں مناسب اور تیار کرسکے۔ اللہٰ فاضل مصنف کی تمام تحریری تحریری وتقریری کاوشوں کو قبول کرنے اور اس کتاب کی کتابوں کی اصلاح کے ذریعے۔(آمین) (م۔ا)۔
مزید دکھائیں
What's new in the latest 1.0
Last updated on Jul 5, 2024
Minor bug fixes and improvements. Install or update to the newest version to check it out!
ہم آپ کے صارف کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے اس ویب سائٹ پر کوکیز اور دیگر ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہیں۔ اس صفحے پر کسی بھی لنک پر کلک کرکے آپ ہماری رازداری کی پالیسی اور کوکیز پالیسی پر متفق ہو رہے ہیں۔