فظ عمرایات ی فظ فظ فظ فظ م م سماج کے لیے عمران کا لفظ ابن خلدون نے استعمال کیا تھا۔ اردو میں عمرانیات کی اصطلاح سب سے پہلے 1935ء میں علم الاخلاق میں ملتی ہے۔ اس یے یہ ایک ماہر عمرانیات کا عمومی ہدف سماجی پالیسی اور فلاح کے لیے براہ راست لاگو ہونے والی تحقیق منعقد کرنا ہوتا ہے، تاہم عمرانیات کے علم میں معاشرتی عمل کی تصوراتی تفہیم کو بہتر بنانا بھی شامل ہے۔ موضوعاتی مواد کا احاطہ فرد کے کردار اور عمل سے لے کر پورے نظام اور سماجی ڈھانچے کی تفہیم تک جاتا ہے۔عمرانی مسئلہ یا سماجی مسائل بنیادی طور پر لوگوں کے درمیان متنوع تعلقات کے نتیجے میں وجود میں آتے ہیں ۔ سماج کے تمام مسائل عمرانی نہیں ہوتے مثلاً زرعی مسائل۔ عمرانی مسئلہ وہ ہوتا ہے جو سماج کے رکن مختلف افراد کےآپس میں ملنےجلنے سے وجود میں آتا ہے۔سماج کا ہر فرد سماج کے مسائل اور اس کو درپیش خطرات کا سامنا کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریوں کااحساس کرتا ہے ۔ سماج میں انسانوں کےزندگی گزارنے کےلیے تعلقات کےاصول طے ہوتے ہیں جو انسانوں کو معاشرتی زندگی میں رہنمائی دیتے ہیں ۔کسی معاشرے میں اخلاقی اور عمرانی قدریں جب زوال پذیر ہوتی ہیں تو معاشرہ بھی زوال پذیر ہوتا ہے۔اخلاقی قدریں مذہبی بھی ہوتی ہیں مگر عمرانی قدر کامذہبی ہونا ضروری نہیں۔عمرانی فلسفے میں مذہب ایک بنیادی عنصر کی حیثثاڪ ڪ زیر تبصرہ کتاب '' فلسفۂ عمرانیات''ڈاکٹر وحید عشرت کی تصنیف ہے ۔فاضل مصنف نےاس کتاب میں سب سےپہلے فلسفہ عمرانیات پر سیر حاصل بحث کی ہے۔اس کے ایک باب میں یہ بتایا ہے کہ ہماری عمرانی اور معاشرتی زندگی میں مذہب کس قدر مؤثر ہے اور ہمارے عمرانی رویوں کی تشکیل میں وہ کیا کردار ادا کر۪ا ہؒ ۔ و ب یں ظ ظ یک یک
Hiển thị nhiều hơn
What's new in the latest 1.0
Last updated on Feb 28, 2023
Minor bug fixes and improvements. Install or update to the newest version to check it out!
Download APK on Android with Free Online APK Downloader - APKPure
Facebook
Twitter
Reddit
WhatsApp
LINE
Gmail
LinkedIn
Pinterest
Messenger
Telegram
Cảm ơn bạn đã xếp hạng và phản hồi của bạn!
Bạn đã đánh giá.
We use cookies and other technologies on this website to enhance your user experience. By clicking any link on this page you are giving your consent to our Privacy Policy and Cookies Policy.