Kamil Abwab Ul Saraf
اللہ تعالی کاکلام اور نبی کریم ﷺکی احادیث مبارکہ عربی زبان میں ہیں اسی وجہ سے اسلا ماور مسلمانوں سے عربی کا رشتہ مضبوط ومستحکم ہے عربی اسلام کی سرکاری زبان ہے ۔شریعت اسلامی کے بنیادی مآخد اسی زبان میں ہیں لہذا قرآن وسنت اور شریعت اسلامیہ پر عبور حاصل کرنےکا واحد ذریعہ عربی زبان ہے اس لحاظ سے عربی سیکھنا اور سکھانا امت مسلمہ کا اولین فریضہ ہے ۔عربی زبان سیکھنے کےلیے نحو وصرف کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔فن صرف علم نحو ہی کی ایک شاخ ہے شروع میں اس کے مسائل نحو کے تحت ہی بیان کیےجاتے تھے معاذ بن مسلم ہرّاء یاابو عثمان بکر بن محمدمزنی نے علم صرف کو علم النحو سے الگ کرکے مستقل فن کی حیثیت مرتب ومدون کیا۔ صرف ونحوصرف کی کتابوں کی تدوین وتصنیف میں علماء عرب کےساتھ ساتھ عجمی علماء بھی پیش پیش رہے ۔جب یہ تسلیم کرلیا گیا کہ تعلیم وتدریس میں علم وفن کاپہلا تعارف ط الب علم کی مادری زبان میں ہی ہوناچاہیے تو مختلف علاقوں کے اہل علم نے اپنی اپنی مقام ی زبان میں اس فن پر کئی کتب تصنیف کیں ۔تاریخ اسلام کا یہ باب کس قدر عظیم ہے ۩ہ عربی زبان کی صحیح تدوین وترویج کا اعزاز عجمی علماء اور بالخصوص کبار علمائے ہندکے حصے میں آیا ہندوستان اور مغل حکمرانوں کی سرکاری زبان فارسی ہونےکی وجہ سے ہندی علماء نے صرف ونحو کی کتب فارسی زبان میں ہی تصنیف کیں پھر رفتہ رفتہ برصغیر ک باشندوں کے لیے فارسی زبان بھی اجنبی ہونے لگی توبرصغیر کے فضلا ءنےاردو میں نحووصر ف کے موضوع پرکتاب النحو، کتاب الصرف،عربی کا معلم کے علاوہ متعدد کتب لکھیں ان علماء کرام کااردو زبان میں صر ف ونحو پر کتابیں لکھنےکا مقصد عربی وزبان وادب کی تفہیم وتس ہیل اور اشاعت وترویج ہی تھا کیوں کہ اگر ابتدائی طور پرکوئی مضمون مادری زبان میں ذہن نشین ہوجائے تو پھر اس زبان میں تفصیل واضافہ کو بخوبی پڑھا اورسمجھا جاسکتاہے ۔مد ارس میں پڑھنے والے طلباء صرف گردانیں یاد کرنے کےلیے ابواب الصرف کتاب پڑھتے ہیں بعض کتب م یں مصادر کاترجمہ فارسی زبان میں ہے چونکہ اب فارسی زبان کی طرف قوم کا رجحان بہت کم ہوگیا ہے لہذا طلباء کے لیے معانی میں مشکل ہوتی ہے ۔ بعض کتب میں لازم کے ابواب کی مجہول گرادنوں کی متعدی باب کی مانند لکھ دیاگیا ہے جو کہ صرفی طور غلط ہے ۔ محترم جناب ابو یاسر عبد اللہ بن بشیر ﷾ نے زیر تبصرہ کتاب'' کامل ابواب الصرف'' مرتب کی ہے جس میں انہوں نے طلباء کی سہولت وبہتری کےلیے زیادہ ترمادے قرآن اور حدیث سے لی ے ہیں تاکہ قرآ ن وحدیث کے زیادہ سے زیادہ الفاظ کا ذخیرہ جمع ہوسکے ۔قرآن وحدیث سے اخذ کیے ہوئے مادے کے ساتھ آیت وحدیث کا ٹکڑا لکھا ہے۔تمام ابواب کی گردانیں مکمل کیں ہیں۔ مرکبات سےتقریباً ہر قسم کاباب بنایا ہے۔ہر مصدر کا ترجمہ اردو زبان میں کیاہے۔ مہموز, مضاعف اور معتل کےقواعد لکھے اور صیغوں کی تعلیلات کیں ہیں الغرض یہ کتاب اب اب الصرف اورعلم الصرف کی گردانیں بنانے کے طریقے ،مہموز, مضاعف اورمعتل کےقواعد اور صیغوں کی تعلیل کرنے کےطریقوں کوجمع کرنےوالی ہے۔الللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائ ے اور اسے طلبہ وطالبات دینیہ کےلیے نفع بخش بنائے (آمین) (م۔ا).